ونسن ایک سادہ سا انسان تھا — گھر، بیوی بچے، نوکری، کچھ پرانے دوست، اور ایک وقت پر سونے جاگنے کا معمول۔ اُس کی زندگی میں بظاہر سب کچھ ٹھیک تھا، اتنا ٹھیک کہ کسی کو شک بھی نہیں ہوتا کہ اس کے اندر کوئی کہانی چل رہی ہے۔
مگر کہانیاں ہمیشہ لفظوں کی محتاج نہیں ہوتیں، بعض دفعہ وہ صرف خاموشی میں سانس لیتی ہیں۔
ونسن کو ہمیشہ سے لوگوں سے تعلق بنانے میں خوشی ملتی تھی۔ وہ ہر کسی سے مسکرا کر ملتا، وقت دیتا، اور سننے کا فن جانتا تھا۔ مگر کچھ لوگ ایسے ہوتے جن کے ساتھ بیٹھ کر اُسے ایک الگ سی خوشی محسوس ہوتی — جیسے وقت تھم گیا ہو، جیسے کوئی اندر کی بات سمجھی گئی ہو بغیر کہے۔
ایسے ہی ایک دن اُسے وکٹر ملا۔ ایک نرم گو، وقار سے بھرپور، شائستہ شخصیت۔ نہ زیادہ باتیں، نہ ضرورت سے زیادہ دعوے — بس ایک خاموشی، جو وِنسن کو اندر تک سن لیتی تھی۔
وکٹر سے وِنسن کی دوستی جلدی بڑھی، مگر یہ دوستی عام سی نہ تھی۔ ہر ملاقات کے بعد وِنسن کو کچھ دن تک عجب سا سکون اور کبھی کبھی بےچینی رہتی۔ اُسے یہ سمجھ نہ آتی کہ وکٹر کے ساتھ بیٹھنے سے خوشی کیوں ہوتی ہے؟ یا پھر وہ اداسی کیوں گھیر لیتی ہے جب وہ نہ ہو۔
یہ جذبات جنہیں ونسن خود بھی نام نہ دے سکا، اُس کے اندر گھر کرنے لگے۔
کبھی کبھار وہ سوچتا:
“کیا یہ بس دوستی ہے؟ کیا مجھے ایسے محسوس نہیں کرنا چاہیے؟ کیا میں کچھ غلط سوچ رہا ہوں؟”
لیکن پھر وہ خود کو سمجھاتا کہ یہ سب تو بس احساسات ہیں — گزر جائیں گے۔
وقت گزرتا رہا۔ ونسن کی زندگی میں سب کچھ ویسا ہی چلتا رہا، جیسے ہونا چاہیے۔ لیکن وہ ان جذبات کو کبھی پوری طرح سمجھ نہ سکا، اور شاید سمجھنا بھی نہ چاہتا تھا۔
اسے معلوم تھا کہ کچھ احساسات کا زبان میں آنا ممکن نہیں۔ کچھ جذبات ایسے ہوتے ہیں جنہیں صرف محسوس کیا جا سکتا ہے — بیان کیا جائے تو وہ بکھر جاتے ہیں، چھوٹے ہو جاتے ہیں۔
وکٹر کے ساتھ وہ اب بھی ملتا ہے، پر اب وہ خود کو تھوڑا فاصلے پر رکھتا ہے۔ یہ فاصلہ شاید حفاظتی ہے، شاید اخلاقی، شاید روحانی۔ مگر اُس فاصلے میں بھی ایک خاموش دعا چھپی ہوتی ہے:
“کاش تم جان سکتے کہ تمہاری موجودگی نے میرے اندر کچھ چھو لیا ہے، کچھ ایسا جو ہمیشہ ان کہے ہی رہے گا۔”
⸻
ونسن کی کہانی وہ کہانی ہے جو شاید ہم سب کی کہانی ہے۔
کبھی ہم کسی چہرے میں اپنا عکس ڈھونڈتے ہیں،
کبھی ہم کسی آواز میں اپنی کمی پوری کرتے ہیں،
اور کبھی ہم صرف خاموش ہو کر کسی کے ہونے کا شکر ادا کرتے ہیں —
بغیر کسی نام، بغیر کسی وضاحت، بغیر کسی توقع کے۔
یہی ان کہے جذبات کی سب سے خوبصورت اور تکلیف دہ بات ہے۔